موٹاپے کے علاج میں عالمی ادارہ صحت کی پہلی بار ادویات کی منظوری

عالمی ادارہ صحت ’ڈبلیو ایچ او‘ نے پہلی بار ذیابطیس اور موٹاپے کے علاج کے لیے وزن کم کرنے والی مشہور ادویات استعمال کرنے کی سفارش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ادویات کی ’جنیرک‘ (Generic) ورژنز ترقی پذیر ممالک میں بھی دستیاب کیے جائیں۔ ذیابیطس کے علاج کے دوران وزن کم کرنے والی ادویات کو GLP-1 کہا جاتا ہے، یہ بھوک کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ انہیں بیٹا بلاکر بھی کہا جاتا ہے۔ ایسی ادویات میں Ozempic, Wegovy اور Mounjaro برانڈز شامل ہیں، جو تیزی سے مقبول ہورہی ہیں کیونکہ ان سے وزن میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں دنیا بھر میں 37 لاکھ سے زیادہ افراد موٹاپے یا زیادہ وزن سے جڑی بیماریوں سے ہلاک ہوئے، جو ملیریا، تپِ دق اور ایچ آئی وی سے ہونے والی مجموعی اموات سے بھی زیادہ ہیں۔ وزن کم کرنے والی ادویات کافی مہنگی ہوتی ہیں، امریکا میں ان کی قیمت ایک ہزار ڈالر ماہانہ سے بھی زیادہ ہے، اس لیے خدشہ ہے کہ غریب ممالک میں ضرورت مند افراد کو یہ نہ مل سکیں گی یا وہ خرید نہیں پائیں گے۔ خبر رساں ادارے ’ایجنسی پریس فرانس‘ (اے ایف پی) کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے سماگلوٹائیڈ (Semaglutide) اور ٹیرزیپاٹائیڈ (Tirzepatide) نامی ادویات کو دنیا بھر کے بالغ افراد کے لیے اپنی اہم ادویات کی فہرست (Essential Medicines List) میں شامل کرلیا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان جان بچانے والی ادویات کو ہر جگہ پہنچانے کے لیے سستی جنیرک ادویات کی پیداوار ضروری ہے تاکہ قیمتیں کم ہوسکیں۔  ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دوا بھارت میں صرف 4 ڈالر ماہانہ میں بڑے پیمانے پر تیار کی جاسکتی ہے۔ اگلے سال یہ دوا کئی ملکوں (جیسے بھارت، چین اور کینیڈا) میں پیٹنٹ سے آزاد ہوجائیں گی، جس کے بعد سستی جنیرک دوا بننے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ یہ ادویات پہلے ذیابطیس کے لیے بنائی گئی تھیں لیکن اب تحقیقات بتا رہی ہیں کہ یہ اور بھی کئی بیماریوں جیسے لت (Addiction) کے علاج میں مددگار ہوسکتی ہیں۔ حال ہی میں میڈیکل جریدے جاما میں شائع تحقیق کے مطابق دل کے مریض جو یہ دوا لے رہے تھے ان میں ہسپتال میں داخل ہونے یا وقت سے پہلے مرنے کا خطرہ 40 فیصد کم تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں ہر آٹھواں شخص موٹاپے کا شکار ہے جبکہ 2022 میں 80 کروڑ سے زائد افراد ذیابطیس کے مریض تھے۔ عالمی ادارہ صحت نے مذکورہ ادویات کے علاوہ اس بار کئی کینسر کی ادویات کو بھی اپنی اہم فہرست میں شامل کیا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت