سیلاب سے فصلیں تباہ ہونے کے بعد کراچی میں مہنگائی بڑھنے کا خدشہ

ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں فصلوں کے تباہ ہونے سے کراچی میں مہنگائی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سیلاب سے فصلوں کے نقصان کے باعث قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال یوں ہی رہی تو آٹے کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ سبزیوں کی قیمتوں میں بھی دو روز میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جس سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ آلو، پیاز، ادرک، لہسن، توری اور ٹنڈا سمیت دیگر اشیاء پہلے سے زیادہ مہنگی ہو گئی ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی بھی مہنگائی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، جس کی وجہ سے مصنوعی قلت پیدا ہو کر مال مہنگا کیا جا رہا ہے۔ دکانداروں نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے مقامی فصلیں کم ہوئی ہیں اور درآمد کی گئی سبزیاں بھی مہنگائی کے باعث صارفین تک پہنچتے پہنچتے زیادہ قیمت پر دستیاب ہو رہی ہیں۔ دوسری جانب، تمام ترحکومتی دعوے اور درآمد کی اجازت کے باوجود ملک میں چینی کی اوسط قیمت سرکاری ریٹ سے بدستور زیادہ ہے، کراچی کے شہری ملک میں سب سے مہنگی چینی 195 روپے کلو تک خریدنے پر مجبور ہیں۔ ادھر، کراچی میں حالیہ سیلاب کے باعث گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، 40 کلو گندم کا تھیلا 3 ہزار 943 روپے تک پہنچ گیا۔