کائنات کے سب سے پرانے بلیک ہول کی دریافت

برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے یہ دریافت جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے کی۔ سائنسدانوں کا تخمینہ ہے کہ یہ بلیک ہول بگ بینگ کے فوری بعد وجود میں آیا تھا۔ اگر اس کی تصدیق ہوگئی تو اس سے کائنات کی تشکیل کے حوالے سے موجود نظریات پر نظرثانی کرنی پڑے گی۔ ابھی یہ مانا جاتا ہے… مگر جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے جس بلیک ہول کو دریافت کیا، اس کے اردگرد ایسے مادے کے آثار محسوس ہوتے ہیں جو کائنات کے آغاز کے وقت کا ہے۔ اس بلیک ہول کی دریافت ایک سرخ نقطے کیو ایس او 1 کے مشاہدے کے دوران ہوئی جس کے بارے میں سائنسدانوں کا خیال ہے کہ وہ 13 ارب سال سے پہلے وجود میں آیا ہوگا۔ اسے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے دریافت کیا تھا اور وہ اتنا سرخ، روشن اور منظم تھا کہ ماہرین نے اندازہ لگایا کہ یہ بہت قدیم اور بڑے بلیک ہولز پر مشتمل ہے۔ کیو ایس او 1 ہماری زمین سے بہت زیادہ دور ہے مگر ماہرین گیس اور گرد کے ذریعے اس کی مدار کے گرد رفتار کو ٹریک کرنے کے قابل ہوگئے۔ ان کے تخمینے کے مطابق یہ قدیم ترین بلیک ہول 50 لاکھ سورجوں کے حجم کے برابر ہوسکتا ہے، مگر اس کے اردگرد موجود مادہ بلیک ہول کے حجم کے مقابلے میں 50 فیصد سے بھی کم ہے۔ ایک اور تجزیے میں بلیک ہول کے گرد موجود جگمگاتے مادے کا جائزہ لیا گیا اور دریافت ہوا کہ وہ ہائیڈروجن اور ہیلیم کے امتزاج پر مبنی ہے۔ یعنی اس بلیک ہول کی تشکیل میں ان مادوں نے کردار ادا نہیں کیا جو ستاروں سے خارج ہوتے ہیں جن سے ان شواہد کو تقویت ملتی ہے کہ اس بلیک ہول کے بننے کے عمل میں ستاروں نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ محققین کے مطابق یہ نتائج حیرت انگیز ہیں، ہم ایک ایسے بڑے بلیک ہول کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو کسی کہکشاں کے بغیر وجود میں آیا۔ ان کے خیال میں کائنات کی ابتدا مٰں گیس اور گرد کے بڑے بادلوں نے ستاروں کی جگہ براہ راست اس بلیک ہول کو وجود میں لانے میں کردار ادا کیا، مگر ابھی اس بارے میں تصدیق سے کچھ کہنا مشکل ہے۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ قدیم ترین بلیک ہولز سے یہ اسرار جاننے میں مدد ملے گی کہ آخر کس طرح کہکشاؤں کے وسط میں بلیک ہولز کا حجم بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ بلیک ہول ہے کیا؟ خیال رہے کہ کائنات کے اسراروں میں سے ایک اسرار بلیک ہول بھی ہے جسے جاننے اور سمجھنے کے لیے سائنسدان تگ و دو میں لگے رہتے ہیں۔ بلیک ہول کائنات کا وہ اسرار ہے جسے کئی نام دیے گئے ہیں، کبھی اسے ایک کائنات سے دوسری کائنات میں جانے کا راستہ کہا جاتا ہے تو کبھی موت کا گڑھا۔ کوئی بھی ستارہ بلیک ہول اس وقت بنتا ہے جب اس کے تمام مادے کو چھوٹی جگہ میں قید کردیا جائے۔ اگر ہم اپنے سورج کو ایک ٹینس بال جتنی جگہ میں مقید کردیں تو یہ بلیک ہول میں تبدیل ہوجائے گا۔