روسی سائنسدانوں نے اعلان کیا ہے کہ کینسر کے علاج کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین “اینٹرو مکس” کلینیکل استعمال کے لیے تیار ہے۔ اس بات کا اعلان روس کی فیڈرل میڈیکل اینڈ بایولوجیکل ایجنسی کی سربراہ ویرونیکا اسکوورتسوا نے کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کے پری کلینیکل ٹرائلز کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں جن میں اس کی حفاظتی خصوصیات اور مؤثر نتائج سامنے آئے۔ اسکوورتسوا کے مطابق ٹرائلز کے دوران ویکسین نے نہ صرف رسولیوں کو سکیڑنے میں کامیابی دکھائی بلکہ ان کی بڑھاوے کو بھی نمایاں حد تک سست کر دیا۔ مزید برآں، یہ کہ یہ ویکسین بار بار استعمال کے لیے بھی محفوظ پائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ ویکسین ہر مریض کے جینیاتی مواد (آر این اے) کے مطابق انفرادی طور پر تیار کی جائے گی، تاکہ زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل کیے جا سکیں۔ ابتدائی طور پرویکسین کو آنتوں کے کینسر کے علاج کے لیے استعمال کیا جائے گا، جبکہ اس کی دیگر اقسام پر بھی کام جاری ہے۔ ان میں گلائیو بلاسٹوما (ایک خطرناک دماغی سرطان) اور میلانومہ (جلدی کینسر کی خاص اقسام) شامل ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئی ویکسین کی منظوری آنکولوجی کے میدان میں ایک اہم پیش رفت ہے، جو مستقبل میں کینسر کے علاج کے طریقوں کو بدل سکتی ہے۔
