نیپال میں پر تشدد مظاہروں میں وزیراعظم کی اہلیہ کو زندہ جلا دیا گیا

نیپال میں پُرتشدد احتجاج کے دوران سابق وزیراعظم کے گھر کو آگ لگا دی گئی، جس کے نتیجے میں ان کی اہلیہ زندہ جل کر جاں بحق ہو گئیں۔ نوجوان کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکلے تھے، جبکہ حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا سمیت 26 ویب سائٹس پر پابندی بھی عائد کی گئی تھی، جو بعد ازاں احتجاج کے… صورتحال سنگین ہونے پر وزیراعظم کے پی شرما اولی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ کرفیو کے باوجود مظاہرین نے دارالحکومت کھٹمنڈو اور دیگر شہروں میں پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں اور صدر رام چندر پوڈیل سمیت متعدد رہنماؤں کے گھروں کو نذرِ آتش کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزرائے اعظم پشپا کمل دہل (پراچندا)، شیر بہادر دیوبا اور وزیر توانائی دیپک کھڑکا کے گھروں کو بھی مظاہرین نے نشانہ بنایا۔ دوسری جانب فوج نے مختلف علاقوں میں تعیناتی کے بعد حالات پر قابو پانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ آرمی چیف نے ویڈیو بیان میں مظاہرین کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ فوج قومی اتحاد اور ملکی سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ آرمی چیف جنرل اشوک راج نے کہا کہ مظاہروں میں بہت جانی اور مالی نقصان ہوچکا ہے، مظاہرین تحمل کا مظاہرہ کریں، قومی یکجہتی اور امن وامان کا قیام ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ نیپالی آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ مظاہروں کے دوران جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں۔