روزانہ پھل کھانے کی عادت کا بہترین فائدہ دریافت

روزانہ کچھ مقدار میں پھل کھانے کی عادت کا بہترین فائدہ دریافت موجودہ عہد میں فضائی آلودگی سے صحت پر متعدد سنگین اثرات متاثر ہو رہے ہیں خاص طور پر پھیپھڑوں کو زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ مگر پھلوں کو زیادہ کھانے کی عادت سے آپ پھیپھڑوں کو فضائی آلودگی سے ہونے والے نقصانات سے تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔ یعنی اگر آپ روزانہ سیب یا کوئی اور پھل کھانا پسند کرتے ہیں تو پھیپھڑے اس کے لیے آپ کے شکر گزار ہوتے ہیں۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ Leicester یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دنیا کی 90 فیصد آبادی کو فضائی آلودگی کا سامنا ہوتا ہے اور اب تک ہونے والے تحقیقی کام سے ثابت ہوا ہے کہ فضائی آلودگی سے پھیپھڑوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے لیے یوکے بائیو بینک سے 2 لاکھ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جس میں ان کے غذائی رویویوں، پھیپھڑوں کے افعال اور فضائی آلودگی کا موازنہ موجود تھا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ فضائی آلودگی کے ننھے ذرات میں معمولی اضافے سے پھلوں کا کم استعمال کرنے والے افراد کے پھیپھڑوں کے افعال میں کمی دیکھنے میں آئی۔ اس کے مقابلے میں پھلوں کو زیادہ کھانے والے افراد بالخصوص خواتین میں یہ خطرہ نمایاں حد تک گھٹ گیا۔ محققین نے بتایا کہ صحت کے لیے مفید غذا خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال پھیپھڑوں کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تحقیق میں یہی دیکھنا چاہتے تھے کہ غذا سے فضائی آلودگی سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے افراد کے پھیپھڑوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری تحقیق سے تصدیق ہوتی ہے کہ صحت بخش غذا سے مردوں اور خواتین دونوں کے پھیپھڑوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں، چاہے فضائی آلودگی کا سامنا ہی کیوں نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر پھلوں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس اور ورم کش مرکبات پھیپھڑوں کو فضائی آلودگی کے باعث ہونے والے تکسیدی تناؤ اور ورم سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ محققین کے مطابق تحقیق میں ہم نے دریافت کیا کہ خواتین کے مقابلے میں مرد پھلوں کا کم استعمال کرتے ہیں اور اسی وجہ سے خواتین کے پھیپھڑوں کو فضائی آلودگی سے زیادہ تحفظ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم مزید تحقیق کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ یہ جان سکیں کہ غذا سے وقت کے ساتھ پھیپھڑوں کے افعال میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج European Respiratory Society Congress کے موقع پر پیش کیے گئے۔

کیٹاگری میں : صحت