غذر میں چھاپے کے دوران فائرنگ سے ایس ایچ او شہید

گلگت بلتستان ضلع غذر کی تحصیل اشکومن میں اسکول ٹیچر کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے شروع کیے جانے والے آپریشن کے دوران فائرنگ سے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) سب انسپکٹر محمد عالم شہید ہوگئے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) گلگت ریجن راجا مرزا حسن کا کہنا ہے کہ مقامی ٹیچر نیت امین کو تین روز قبل تحصیل اشکومن کے گاؤں بتھریت میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، جس پر پولیس نے جمعرات کی شام کو سرچ آپریشن کیا۔ راجا مرزا حسن نے مزید بتایا کہ اس دوران نامعلوم ملزمان نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کھول دی، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او محمد عالم گولی لگنے سے شہید ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پر علاقے بھر میں سرچ کو تیز کر دیا اور ایک درجن کے قریب مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا، جن سے تفتیش جاری ہے۔ راجا مرزا حسن کا کہنا ہے کہ زیر حراست ملزمان سے ٹیچر اور پولیس افسر واقعے کے بارے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے تاہم ابھی تک ملزمان کی نشاہدہی نہیں ہوئی ہے، مگر ٹیچر واقعے کے بارے میں اہم معلومات ملی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جمعہ کی صبح سے سرچ آپریشن میں تیزی لائی گئی ہے، ڈی آ ئی جی کے مطابق شہید ایس ایچ او محمد عالم کی نماز جنازہ آج سینٹرل پولیس آفس میں ادا کر دی گئی۔ سپرنٹڈنٹ آف پولیس (ایس پی) غذر شیر خان کا کہنا ہے کہ پولیس کی بڑی تعداد آپریشن میں حصہ لے رہی ہے اور اب تک درجن کے قریب ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ علاوازیں گلگت بلتستان پولیس نے سوشل میڈیا کے اپنے آفیشل سائٹ پر بتایا ہے کہ دیامر سے تعلق رکھنے مولوی محمد ایوب جو بتھریت گاؤں میں رہائش پذیر ہیں، جب پولیس ان کے گھر معلومات لینے کے لیے پہنچی تو گھر کے اندر سے فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او شہید اور گھر میں موجود خاتون بھی زخمی ہوئی ہے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ فائرنگ مولوی محمد ایوب کے داماد ضیا الرحمن ولد نوشیروان سکنہ تانگیر نے کی، جو خواتین کی آڑ لے کر رات کی تاریکی سے فائد اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ دریں اثنا، گلگت پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ایک اور پوسٹ میں بتایا کہ سرچ آپریشن کے دوران شہید ہونے والے محمد عالم کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ مزید بتایا کہ نماز جنازہ میں کمانڈر ناردن ایریاز کے فورس کمانڈر میجر جنرل کاشف خلیل، آئی جی پولیس افضل محمود بٹ، صوبائی وزرا، انتظامی و پولیس افسران، جوانوں، شہید کے رشتہِ داروں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔