گلگت بلتستان: چلاس میں دہشت گردوں کی بس پر فائرنگ، 8 افراد جاں بحق

گلگت بلتستان میں شاہراہ قراقرم سے گزرنے والے مسافر بس پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 8 مسافر جاں بحق ہوگئے جبکہ مزید اموات کا بھی خدشہ ہے۔ گلگت بلتستان میں واقعہ قصبہ چلاس سے متصل علاقہ ہڈور کے قریب شاہراہِ قراقرم سے گزرنے والی بس پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ امدادی ادارے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں مسافر بس میں آگ بھڑک اٹھی جس کے سبب خواتین اور بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس کے مطابق واقعے کے زخمیوں کو ریجنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چلاس پہنچا دیا گیا ہے، فائرنگ کا شکار مسافر بس ضلع غذر کے مسافروں کو لے کر راولپنڈی جارہی تھی، ایک درجن سے زائد زخمیوں کو ریجنل ہیڈکوارٹر ہسپتال چلاس پہنچایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے دیامر میں مسافر بس پر بزدلانہ دہشتگردی کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے جس کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حملے میں ملوث دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا دے گی اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ مجرمان کی گرفتاری کیلئے حکومت اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائے گی اور حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کے تمام اخراجات حکومت گلگت بلتستان ادا کرے گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ بہتر طبی سہولیات کو یقینی بنائے گی جس کیلئے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مجرموں کی فوری گرفتاری کے احکامات دیے گئے ہیں، جس کی نگرانی آئی جی گلگت بلتستان کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کی نشاندہی کر کے ایسے عناصر کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ شہدا اور زخمیوں کے خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ کہ آزمائش کی اس مشکل گھڑی میں حکومت گلگت بلتستان لواحقین کے ساتھ ہے۔ شہداء کا خون رائیگاں جانے نہیں دیں گے اور تمام قاتلوں کو ہر صورت قانون کے گرفت میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں امن کے قیام کیلئے صوبائی حکومت ہر ممکن اقدامات کو بروئے کار لارہی ہے،کسی کو بھی امن سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ معاون خصوصی اطلاعات گلگت بلتستان ایمان شاہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیامر میں مسافر بس پر بزدلانہ دہشتگردی کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مجرموں کی فوری گرفتاری کے احکامات دے دیے گئے ہیں، جس کی نگرانی خود آئی جی پی گلگت بلتستان کررہے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان میں پیش آنے والے دہشتگردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں دہشتگردی کے مجرموں کو عبرتناک سزا دی جائے۔ آصف علی زرداری نے شہدا کے خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کی۔ سابق صدر نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور گلگت بلتستان حکومت دہشت گردوں کے منصوبہ سازوں کو قانون کی گرفت میں لا کر سخت سزا دے۔ نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد نے مسافر بس پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کی مغفرت، لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی۔ وزیراعلیٰ نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سے رابطہ کر کے رپورٹ طلب کی۔ نگراں وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ کوہستان کے سرحدی علاقوں اور شاہراہ قراقرم پر امن و امان کی صورتحال پر خاص نظر رکھنے اور اس مقصد کے لئے پولیس کو الرٹ رکھا جائے۔