وہ ایپس جو اسمارٹ فون کی بیٹری کو تیزی سے ختم کرتی ہیں

اسمارٹ فون صارفین کے لیے بیٹری کا تیزی سے ختم ہونا ایک اہم مسئلہ ہے جس کی وجوہات پر قابو پا کر بیٹری کی صحت کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ اسمارٹ فون کی بیٹری بہت جلد ختم ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ہر فون کی بیٹری لائف گھٹ جاتی ہے۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہےکہ چند عام اور مقبول ایپس بھی بیٹری کی چارجنگ بہت تیزی سے کم کرنے کا باعث بنتی ہیں؟ کچھ ایپس بیٹری کو زیادہ متاثر کیوں کرتی ہیں؟ایسی متعدد وجوہات ہیں جن کے باعث کچھ ایپس بیٹری لائف کو زیادہ متاثر کرتی ہیں۔ جیسے کچھ ایپس اس لیے بیٹری لائف کو متاثر کرتی ہیں کیونکہ آپ انہیں پورا دن استعمال کرتے ہیں جب کہ کچھ فون ریسورسز کو زیادہ استعمال کرنے والی ایپس بھی بیٹری لائف کو متاثر کرتی ہیں۔ اسی طرح کچھ ایپس دن رات کام کرکے انفارمیشن اکٹھا کرتی ہیں، نوٹیفکیشنز فراہم کرنے کے ساتھ متعدد کام کرتی ہیں۔ ہر وقت بیک گراؤنڈ پر کام کرنے والی ایپس بیٹری لائف کو نمایاں حد تک متاثر کرتی ہیں۔ لوکیشن سروسز استعمال کرنے والی اور بہت زیادہ نوٹیفکیشنز بھیجنے والی ایپس بھی بیٹری لائف کو متاثر کرتی ہیں۔ تاہم کسی اسمارٹ فون بیٹری کے لیے جو 9 ایپس سب سے زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔ فیس بکفیس بک دنیا کا سب سے بڑا سوشل میڈیا نیٹ ورک ہے اور ہر طرح کی سروسز کی موجودگی کے باعث اربوں افراد اسے استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایپ فون کے بیک گراؤنڈ پر بھی ہر وقت سرگرم رہتی ہے جب کہ اس کے فیچرز لوکیشن اور کیمرا ریسورسز بھی استعمال کرتے ہیں اور دونوں سے ہی بیٹری لائف بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ لوگ اس ایپ پر گھنٹوں گزارتے ہیں جس سے بھی بیٹری لائف گھٹ جاتی ہے۔ فیس بک میسنجرویسے تو ایسا مشکل لگتا ہے کہ ایک میسجنگ ایپ بیٹری کو بہت زیادہ چوس سکتی ہے مگر فیس بک میسنجر ایسا ہی کرتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہےکہ یہ محض سادہ ٹیکسٹ کمیونیکیشن ایپ نہیں، اسے وائس میسجز، ویڈیو کالنگ، آڈیو کالز، فائل شیئرنگ اور دیگر متعدد مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ کچھ فیچرز کے لیے لوکیشن سروسز کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور تمام تر فیچرز کے باعث بیٹری لائف متاثر ہوتی ہے۔ واٹس ایپجو وجوہات فیس بک میسنجر کو بیٹری کے لیے نقصان دہ بناتی ہیں، وہی واٹس ایپ کو بھی بیٹری لائف کے تباہ کن بناتی ہیں۔ انسٹاگرامانسٹاگرام کو صارفین مسلسل کئی گھنٹے تک استعمال کرتے ہیں جب کہ اسکرولنگ کے دوران مواد لوڈ ہوتا رہتا ہے جس کے باعث یہ ایپ بہت تیزی سے بیٹری کو چوستی ہے۔ انسٹاگرام کے کچھ فیچرز کے لیے لوکیشن سروسز کی ضرورت بھی ہوتی ہے جس سے بھی بیٹری متاثر ہوتی ہے۔ اسنیپ چیٹیہ سوشل میڈیا ایپ بھی بیٹری کو بہت تیزی سے چوس لیتی ہے۔ یہ ایپ لوگوں گھنٹوں تک مصروف رکھتی ہے اور چونکہ اس میں فوٹو اور ویڈیو پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے جب کہ لوکیشن سروسز بھی استعمال ہوتی ہیں، اس لیے یہ بیٹری کو بہت تیزی سے ختم کرتی ہے۔ یوٹیوبیوٹیوب بھی بیٹری کو تیزی سے ختم کرنے والی ایپ ہے اور اس کی وجہ بھی واضح ہے، یعنی بہت زیادہ وقت تک ویڈیوز دیکھنا، جس کے باعث اسکرین بہت زیادہ وقت تک روشن رہتی ہے، فون ڈسپلے بھی بہت زیادہ بیٹری پاور استعمال کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ویڈیو کو ڈاؤن لوڈ یا اپ لوڈ کرنے کے لیے بھی بہت زیادہ ڈیٹا کی ضرورت ہوتی ہے جس سے بھی بیٹری لائف پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ درحقیقت یوٹیوب کے ساتھ ساتھ تمام اسٹریمنگ سروسز کی ایپس اسی طرح بیٹری لائف کو متاثر کرتی ہیں۔ اسکائپاسکائپ بھی بیٹری لائف کو متاثر کرنے والی ایپ ہے کیونکہ اسے بھی بہت زیادہ ریسورسز کی ضرورت ہوتی ہے۔ ٹک ٹاکٹک ٹاک بھی بیٹری کو تیزی سے ختم کرنے والی ایپ پے کیونکہ اس میں اسکرولنگ کے دوران مسلسل ویڈیوز چلتی رہتی ہیں جب کہ لوکیشن سروسز بھی استعمال ہوتی ہیں۔ اسی طرح مسلسل نوٹیفکیشنز کے باعث بھی یہ ایپ بیٹری لائف کو متاثر کرتی ہے۔ لنکڈانیہ ایپ بھی فون کے متعدد ریسورسز استعمال کرتی ہے اور بیٹری کو بہت تیزی سے چوستی ہے۔ ان ایپس کو بیٹری چوسنے سے کیسے روکا جائے؟ویسے ان ایپس کو ڈیلیٹ کرنا کوئی مثالی حل نہیں تو اس کا حل یہ ہے کہ سیٹنگز کے مینیو میں بیٹری میں جائیں اور بیٹری یوز ایج کا انتخاب کریں۔ وہاں یہ دکھایا جائے گا کہ فون میں انسٹال ایپس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بیٹری کا کتنا حصہ استعمال کیا۔ اگر آپ کو لگے کہ کوئی ایپ بیٹری کو زیادہ چوس رہی ہے تو پھر اسے کلوز کرکے اپ ڈیٹ کو چیک کریں یا ڈیلیٹ کرنے پر غور کریں۔ ایک طریقہ فون کو ری اسٹارٹ کرنا بھی ہے، البتہ سب کچھ کرنے کے بعد بھی وہ ایپ سب سے زیادہ بیٹری لائف کو چوس رہی ہو تو پھر ڈیلیٹ کرنا ہی بہترین آپشن ہوتا ہے۔