وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے آئندہ 5 سال کے لیے وزارتوں کے اہداف مقرر کردیے ہیں، وزیراعظم نے وزارتوں کو اہداف کے مطابق ٹاسک دیے ہیں، ہر وزارت کو حقیقت پر مبنی اہداف دیے گئے ہیں، ٹیکنالوجی کے ذریعے وزارتوں کی کارکردگی کو جانچاجائے گا اور کابینہ اجلاس میں وزارتوں… لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کل وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، ہر وزارت کو قلیل المدت، وسط مدت اور طویل المدت اہداف دیے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیراعظم نے وزارتوں کو آئی ایم ایف اہداف پورے کرنے کا ہدف دیا ہے، وزارت خزانہ کو مہنگائی میں کمی لانے، قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ اور ایف بی آر کی ڈیجیٹلائز کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا وزارت داخلہ کو غیر قانونی اسلحے کے خلاف کریک ڈاؤن کا ہدف دیا ہے جبکہ وزارت تجارت کو تجارتی خسارے کو کم کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے بھی ٹارگٹ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کے حوالے سے بھی اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دوست ممالک کے درمیان تجارتی معاہدوں سے متعلق بھی اہداف دیے گئے ہیں، 30 اپریل تک وزارت تجارت کو کابینہ میں قومی صنعتی پالیسی منظور کرانے کا ہدف دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا خود احتسابی کا بھی نظام وضع کیا گیا ہے، اہداف کی نگرانی کیلئے جدید نظام وضع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور وزارتوں کو پہلی بار اہداف سے تحریری طور پرآگاہ کیا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزارت نجکاری کو پی آئی اے کی نجکاری کا ہدف دیا گیا ہے، پی آئی اے سے متعلق مذاکرات کامیابی سے منطقی انجام تک پہنچ چکے ہیں، پی آئی اے کی نجکاری ہو گی تو حکومت کو اس مد میں ریونیو آئے گا، کمرشل بینکوں کے ساتھ پی آئی اے کے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں، پی آئی اے کی نجکاری کا معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے معاملات پر وزیر خزانہ نے بھرپور توجہ مرکوز کر رکھی ہوئی ہے، وزیر خزانہ کی کوششوں کی وجہ سے روپیہ مستحکم اور اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی ہے۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا دنیا میں ہمارے آئی ٹی ماہرین کی مانگ ہے، پے پال جیسی سہولیات کو فعال کرنا اور ملک میں جدید ڈیجیٹل نظام لانا اہم اہداف ہیں، کوشش کریں گے کہ ایکس، فیس بک اور انسٹاگرام کے دفاترپاکستان میں کھولے جائیں۔ ان کا کہنا تھا تعلیمی اداروں اور صنعتوں کے اشتراک سے تجارت کو فروغ دینے کیلیے نظام لانے کا ہدف دیا گیا ہے، اسکول سے باہر بچوں کے اسکولوں میں داخلے کے حوالے سے واضح اہداف دیے گئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کابینہ کے اراکین تنخواہ اور مراعات نہیں لے رہے، حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے قائم کردہ کمیٹی چند دنوں میں رپورٹ پیش کرے گی، سنجیدگی اور غور و فکر سے تمام معاملات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015