موجودہ کوچنگ پاکستان کرکٹ ٹیم کو تباہی کی طرف لے کرجا رہی ہے

کوچنگ سے ناآشنا چیئرمین کی سربراہی میں جائزہ کمیٹی تشکیل دیدی گئی، 2 سابق کپتانوں مصباح الحق، اظہر علی سمیت 4 انٹریشنل کرکٹرز چند فرسٹ کلاس میچ کھیلنے والے عبداللہ خرم نیازی کے ماتحت کام کریں گے، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ڈائریکٹر ندیم خان، ہیڈ کوچ حاجی شاہد انور اور شعبہ کوچ ایجوکیشن کے سربراہ شاہد محبوب کو بھی شامل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کسی بھی ملازم یا کوچ کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہو تو اس سے زیادہ بہتر قابلیت کے حامل شخص کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں مگر پی سی بی میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے، بورڈ نے اپنے لیول ون سے فور تک کے کوچز کی صلاحیتوں کو جانچنے کیلیے کوچنگ سے ناآشنا ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی قائم کر دی جو معاون اسٹاف کی ایویلوایشن بھی کرے گی۔ حیران کن امر یہ ہے کہ پاکستان ٹیم کے 2سابق کپتان مصباح الحق، اظہر علی، سابق ٹیسٹ کرکٹر اسد شفیق، سابق انٹرنیشنل کرکٹر اور سینئر جنرل منیجر ڈومیسٹک کرکٹ جنید ضیاء بطور رکن ان کے ماتحت کام کریں گے، ایویلو ایشن کمیٹی میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ڈائریکٹر ندیم خان، تمام کوچز کے انچارچ ہیڈ کوچ حاجی شاہد انور اور شعبہ کوچ ایجوکیشن کے سربراہ شاہد محبوب کو بھی شامل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔ یاد رہے کہ مصباح الحق پاکستان ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر اور کوچ رہے، کوچنگ میں لیول تھری کوالیفائیڈ ہیں، اظہر علی نے انگلینڈ سے لیول 2 کوچنگ کورس پاس کر رکھا ہے جسے چند سال پہلے تک پی سی بی تسلیم نہیں کرتا تھا، اسد شفیق نے کوئی کوچنگ کورس نہیں کیا مگر ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، دوسری جانب عبداللہ خرم نیازی بیوروکریسی سے ڈیپیوٹیشن پر پی سی بی تعینات ہوئے ہیں، کمیٹی کی تشکیل پر کرکٹ حلقوں میں انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں۔