کیا کھانے کے فوری بعد پانی پینا نقصان دہ ہے؟

ماہرین صحت کھانا کھانے کے دوران یا اس کے فوری بعد پانی پینے سے کیوں منع کرتے ہیں؟ اس کی کئی وجوہات ہیں جن کے سبب پانی پینا جسم کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ زیر نظر مضمون میں اسی بات کا احاطہ کیا جارہا ہے کھانے کے کتنی دیر بعد پانی پینا صحت کیلئے اور جسم کے اندرونی نظام کو بہتر رکھنے کیلئے مفید ہے۔ معروف طبی جریدے کے مطابق اس حوالے سے بھارت کے تعلق رکھنے والی ماہر خوراک کرشمہ شاہ نے کھانے کے فوری بعد پانی نہ پینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشورے کے پیچھے وجوہات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ ہاضمے کے لیے کھانے کے بعد پانی پینے کا بہترین وقت 10 سے 30 منٹ کے درمیان ہوتا ہے۔ ہر شخص کو خواہ وہ عورت ہو یا مرد کھانے کے ساتھ پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ معدے میں موجود ہاضمے کے خامروں کو پتلا کرتا ہے تاہم کھانے سے 10 منٹ پہلے یا بعد میں پیا جاسکتا ہے۔ معدے پر مضر اثرات کھانے کے فوراً بعد پانی پینا معدے کے تیزاب اور ضروری خامروں کو پتلا کر سکتا ہے، جس سے عمل انہضام سست ہو جاتا ہے۔ پانی کو ایک ہی دفعہ نہیں پینا چاہے بلکہ رک رک کر ایک ایک گھونٹ پینا چاہیے۔ غذائی اجزاء جذب دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے غذائی اجزاء کا جذب خراب ہو جاتا ہے کیونکہ پانی ہاضمے کے عمل کو تیز کر سکتا ہے لیکن اہم غذائی اجزاء کو مؤثر طریقے سے جذب کرنے کو متاثر کرسکتا ہے۔ انسولین کی سطح متاثر کچھ شواہد بتاتے ہیں کہ کھانے کے فوراً بعد پانی پینا انسولین کی سطح میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، جس سے چربی کا ذخیرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ ہاضمہ اور اچھی صحت کے لیے کھانے کے بعد خود کو 30 منٹ کا وقفہ دینا بہتر ہے۔ یہ عارضی وقفہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کھانا ہضم ہو رہا ہے اور وہ مناسب طور پر ہائیڈریٹ بھی ہے۔ صرف ایک صورت میں پانی پی سکتے ہیں کھانے کے دوران یا بعد میں زیادہ پیاس لگے تو بالکل تھوڑی سی مقدار میں پانی پی سکتے ہیں لیکن خیال رہے کہ پانی ٹھنڈا ہرگز نہ ہو کیونکہ یہ آپ کے ہاضمے کے نظام کو سست کرسکتا ہے۔ علاوہ ازیں کھانے کے ساتھ کولڈ ڈرنک اور دیگر اقسام کے مشروبات پینے سے سختی سے گریز کریں یہ مشروبات کھانے کی ساری غذائیت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت