بلوچستان میں بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی، مختلف واقعات میں 6 افراد جاں بحق

کشمیر، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے بعد بلوچستان میں بھی بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف واقعات میں 6 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔ سیلابی ریلے شہری آبادی میں داخل ہوگئے جس کی وجہ سے متعدد گھر ، دکانیں اور ہوٹل گِر گئے۔ بلوچستان کے شہروں میں طوفانی بارشوں کے پیشِ نظر سیلابی صورتِ حال ہے۔ رپورٹس کے مطابق بسیمہ اور نواحی علاقے پتک میں بارشوں اور ریلوں نے تباہی مچا دی ہے ، سیلابی ریلے شہری آبادی میں داخل ہوگئے جس کی وجہ سے متعدد گھر ، دکانیں اور ہوٹل گِر گئے۔ اس کے علاوہ بارش سے نشیبی علاقوں میں تیار فصلیں برباد ہوگئيں ۔آواران کے علاقوں میں بارش کے بعد مقامی ندی میں پانی کا بہاؤ تيز ہوگيا،حفاظتی بند ٹوٹنے کا بھی خدشہ ہے۔ بلوچستان کےمختلف علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے مختلف واقعات میں 6افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔ دوسری جانب سندھ کے شہر دادو میں کیر تھر پہاڑی سلسلوں پر موسلا دھار بارش ہوئی جبکہ میہڑ اور گرد و نواح میں بارش سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے۔ اس کے علاوہ حیدر آباد، میر پور خاص، بدین، ٹھٹہ، سجاول، خیرپور، کوٹ ڈیجی، نوشہرو فیروز اور پڈعیدن سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بارش ہوئی۔ واضح رہے کہ کلاؤڈ برسٹ،گلئیشرز کے پگھلنے اور بارشوں نے کشمیر، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی۔ طوفانی بارشوں سے دریاؤں میں شدید طغیانی آگئی ہے، آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے نالہ تہجیاں میں سیلابی ریلے سے ایک مسجد سمیت چار مکانات پانی میں بہہ گئے، علاقے میں بجلی اور انٹرنیٹ کی سروسز شدید متاثر ہے۔