بجلی کے نرخ میں کمی کے معاملے پر آئی ایم ایف نے حکومت کو جواب دیا ہے کہ بل جتنے بھی آئیں ادائیگی کرنا پڑے گی۔ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے بجلی کے نرخ میں کمی اور ملک میں جاری مظاہروں کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات ہوئے، جس میں توانائی پر عائد ٹیکسز میں ریلیف سے متعلق پاکستان نے درخواست کی۔ پاکستان کی درخواست پر آئی ایم ایف حکام نے واضح کیا کہ بل جتنے بھی آئیں ادا کرنا پڑیں گے جبکہ عالمی مالیاتی فنڈز نے بجلی پر سبسڈی دینے کی صورت میں حکومت سے ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے تحریری جواب بھی مانگ لیا، جس میں یہ بتایا جائے گا کہ پاکستان معاہدے کے تحت کس طرح ٹیکسز کے اہداف حاصل کرے گا۔ دوسری جانب نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورت حال اندازے سے زیادہ خراب ہے، گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے سبسڈی نہیں دے سکتے۔ انہوں نے سینیٹ کمیٹی میں بریفنگ میں کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا تو حالات بہت مشکل ہوجائیں گے۔ سرکاری اداروں کا نقصان ناقابل برداشت حد تک پہنچ گیا، نجکاری کے عمل کو تیز کرنا ہوگا۔
اہم خبریں
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015