سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ساری حکومت قرض پر چل رہی ہے، گردشی قرضہ مزید بڑھانے کی گنجائش نہیں، گردشی قرضہ مزید بڑھایا تو نظام بیٹھ جائے گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وفاق کو کنگال کردیا گیا ایسے ملک کس طرح چل سکتا ہے؟، این ایف سی ایوارڈ کم کرنے کے بعد صوبوں کی ذمہ داری بڑھے گی، صوبوں کو پراپرٹی پر ٹیکس لگانے کی ذمہ داری دینی چاہیے، صوبوں کے پاس وافر پیسے ہوتے ہیں انہیں خرچ کرنے کا نہیں پتا ہوتا، این ایف سی ایوارڈ کے بعد سے وفاق کی 62 فیصد آمدن صوبوں کوچلی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی کاسٹ کم کرنے کیلئے نجکاری کرنے کی ضرورت ہے، بجلی کے شعبے میں نجکاری ہونے تک یہ معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا، آئی ایم ایف نے کبھی سبسڈی دینے یا بجلی مہنگی کرنے کا نہیں کہا، وزارت خزانہ 500 ارب روپے تک دے تو بجلی سستی ہوسکتی ہے، آئی ایم ایف سے بات کر کے بجلی کے بڑھتے ریٹ کو کچھ عرصے کیلئے مؤخر کرسکتے ہیں۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی غلط پالیسی کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ کی طرف گیا، شہبازشریف نے آئی ایم ایف سے ڈیل کی ورنہ پتہ نہیں ہم کہاں کھڑے ہوتے، آئی ایم ایف سے بات کر کے ابھی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لینے چاہئیں، ایف بی آر کو مجبوراً ٹیکس لینا ہوتے ہیں وہ بھی مؤخر کیے جا سکتے ہیں۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015