بنوں: سیکیورٹی قافلے پر خودکش حملے میں 9 فوجی جوان شہید

خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں فوجی قافلے پر خود کش حملے کے نتیجے میں پاک فوج کے 9 جوان شہید ہوگئے۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جوانوں کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بنوں کے علاقے جانی خیل میں موٹر سائیکل سوار نے فوجی قافلے کے نزدیک خود کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 9 جوان شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خود کش حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں نائب صوبیدار صنوبر علی بھی شامل ہیں جبکہ حملے کے نتیجے میں 5 جوان زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ سکیورٹی فورسزنےعلاقے کو گھیرے میں لے کرسرچ آپریشن شروع کردیا ہے، سکیورٹی فورسز دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئےپرعزم ہیں، بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارےعزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ نگران وزیر اعظم کا اظہار افسوسدوسری جانب نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جوانوں کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کردہ بیان میں نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمہ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انوارالحق کاکڑ نے شہداء اور زخمیوں کے خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے۔ چیئرمین سینیٹ کی مذمت و اظہار افسوسچیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہادتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ صادق سنجرانی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دہشت گرد ہمیشہ بزدلانہ وار کرتے ہیں جو انکی شکست کی واضح دلیل ہے، عوام اور افواج ملک دشمن عناصر کیخلاف متحد ہیں، شکست دہشت گردوں کا مقدرہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم پاک دھرتی پر جان نچاور کرنے والے عظیم جوانوں کی مقروض ہے۔ سابق وزیر اعظم شہباز شریفسابق وزیر اعظم شہباز شریف نے خودکش حملے میں شہید جوانوں کوخراج عقیدت پیش کیا جبکہ انکے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی۔ شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ شہدا پاکستان کی بقاء، سلامتی اور تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں، قوم اپنے شہدا کی لازوال قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، دہشت گردوں اور عوام کے درمیان افواج پاکستان ایک آہنی دیوار ہیں، دشمن یہ آہنی دیوار گرانا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کے عوام کو محکوم اور غلام بنا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہدا اور غازی پاکستان اور اس کے عوام کی آزادی اور معاشی بقاء کے لئے جانوں کے عظیم نذرانے پیش کر رہے ہیں ، قوم اپنے افواج، شہدا اور ان کے اہل خانہ کو سلام کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔ نگران وزیرداخلہ کی مذمتنگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی نے بھی خودکش حملے کی شدید مذمت کی اور جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا۔ سرفراز بگٹی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ خود کش حملے میں شہید جوانوں کی بلندی درجات کیلئے دعاگو ہیں، مسلح افواج دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، بہادر جوان ملک و قوم کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں نچھاور کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے بزدلانہ وار ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، ان شااللہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ نگران وزیراعلیٰ بلوچستاننگران وزیراعلیٰ بلوچستان میرعلی مردان ڈومکی نے بھی بزدلانہ دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور جوانوں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ اپنے بیان میں علی مردان ڈومکی کا کہنا تھا کہ بہادر سکیورٹی اہلکاروں نے وطن عزیز کے تحفظ کی خاطر جانوں کے نذرانے پیش کئے ، بزدل دہشت گرد ہماری سکیورٹی فورسز کے عزم و استقلال کو کمزور نہیں کرسکتے، فورسز کی قربانیاں قوم کے لیے مشعل راہ ہیں۔