کینیڈا میں آزاد خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ، 65 ہزار سکھوں نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا

کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر وینکوورمیں آزاد خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ ہوئی ، جس میں ینسٹھ ہزار سکھوں نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔  کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر وینکوورمیں خالصتان رہنما ہردیپ سنگھ نجرکی یاد میں آزاد خالصتان ریفرنڈم ہوا، جس میں پینسٹھ ہزارسکھوں نے اپنا حقِ رائےدہی استعمال کیا۔ ریفرنڈم کا انعقاد وینکوورکےسب سے بڑے گردوارے میں ہوا، ووٹنگ میں شرکت کے لئے ووٹرز وینکوور کے طول و عرض سے آئے اور لمبی قطاریں لگ گئیں اور خالصتان آزادی کے فلک شگاف نعرے لگے۔ ہردیپ سنگھ کےقتل کےبعدکینیڈا میں سکھوں میں انڈیا کے خلاف نفرت میں اضافہ اور کینیڈامیں مقیم سکھوں میں خالصتان کی آزادی کیلئے جوش وجذبے میں اضافہ ہوا ہے۔ انڈپینڈنٹ پنجاب ریفرنڈم کمیشن کےمطابق دونوں مرحلوں کی ووٹنگ میں اب تک دولاکھ سےزائد سکھ حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔ 10ستمبر کو اسی گردوارہ میں ووٹنگ میں ایک لاکھ 35 ہزار سکھوں نے ووٹ کاسٹ کیا تھا ، جو 10ستمبرکوووٹ کاسٹ نہ کرسکےانہیں 29اکتوبرکوسہولت فراہم کی گئی تھی ، ریفرنڈم ووٹنگ سینٹرکوہردیپ سنگھ نجر کے نام سے منسوب کیا گیا تھا، کینیڈین وزیر اعظم کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر کو انڈین ایجنٹس نے قتل کیا تھا۔ سکھ رہنما کا کہنا ہے کہ مغربی رہنما مان رہےہیں کہ انڈیا عالمی سطح پر دہشت گردی میں ملوث ہے، کینیڈا میں تقریباً ایک ملین سکھ آباد ہیں،وینکوور میں سکھوں کی تعداد ساڑھے 3 لاکھ ہے۔ ووٹنگ کے اختتام پر سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے واشنگٹن سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھوں نےووٹنگ میں شرکت کر کے نئی تاریخ رقم کی ہے، سکھوں نے انڈیا کی دہشت گردی کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنادیاہے۔ گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیراعظم کے بیان کےبعد انڈین ہائی کمشنر گرفتاری ضروری ہے، سنجے ورما کی سیٹیزن اریسٹ کرانے والے کو ایک لاکھ ڈالر انعام دیں گے، انڈیا کے ڈپلو میٹک مشن میں بیٹھے اہلکار سکھ قوم کے مجرم ہیں ،اورہم ان کےخلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ سکھ فار جسٹس کے رہنما نے مزید کہا کہ ایس ایف جے کی جانب سے خالصتان کا نیا نقشہ جاری کیاگیاہے، بھارتی دارالحکومت دہلی کو بھی خالصتان میں شامل کر لیا گیا۔