سابق ایم این اے جمشید دستی گرفتار

سابق ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی کو گراولپنڈی کے علاقے فیض آباد کے مقامی ہوٹل میں رہاہش کے لیے پہنچے تو نیوٹاون پولیس نے جمشید دستی کو گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 2008 سے 2018 کے درمیان مختلف ادوار میں ممبر قومی اسمبلی رہنے والے جمشیددستی کے حوالے سے بتایا گیا ہے ان کے خلاف آل پاکستان آئل ٹینکر ایسوی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد ظریف نے 2109 میں مظفرگڑھ کے تھانہ محمود کوٹ میں مقدمہ درج کرایا۔
یونین نے فنڈ اکھٹا کرکے جمشید دستی کے پاس کےپی اے فاروق کو جمع کرایا جس پر جمشید دستی نے کراچی سے 38 لاکھ روپے کے فنڈز سے حادثات کا شکار ہونے والے آئیل ٹینکرز کے ڈرائیورز و عملےکو ریسکیو کرنے کی خاطر ایمبولینس خرید کر لائی لیکن جمشید دستی بعد میں ایمبولنیس کو آکسیجن سلینڈر اور مریض کے لیے بیڈ نصب کرانے کے لیے لے گئے اورامانت میں خیانت کرکے خرد برد کرلی۔
جس پر جمشید دستی اور ان کے پی اے فاروق اعوان کے خلاف امانت میں خیانت کے جرم میں مقدمہ درج ہوا اور اسی مقدمے مل میں جمشید دستی اشتہاری ڈیکلیئر کردیے گئے۔
دستی اپنے سٹاف کے ساتھ راولپنڈی کے علاقے فیض آباد کے مقامی ہوٹل میں رہاہش کے لیے پہنچے تو نیوٹاون پولیس نے جمشید دستی کو گرفتار کرلیا۔