پاکستان تحریک انصاف نے (پی ٹی آئی) انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان واپس لینے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ تحریک انصاف کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں الیکشن کمیشن اور انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے والے درخواست گزاروں کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی ائی انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے والے پارٹی ممبر ہی نہیں اور الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان بلا بھی واپس لے لیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس پارٹی انتخابات کرانے کے طریقے پر فیصلے کا اختیار نہیں لہٰذا تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ تحریک انصاف نے عدالت سے سینئر ججز پر مشتمل بینچ بنانے اور درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا ہے اور پی ٹی آئی کی پارٹی سرٹیفکیٹ کو بھی آفیشل ویب سائٹ پر اَپ لوڈ نہیں کیا جس کے بعد پی ٹی آئی سے بلے کا نشان بھی واپس لے لیا گیا۔ دوسری جانب، پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر شیر فضل مروت نے بھی بلے کے نشان سے متعلق پرویز خٹک کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015