عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ شہری اور عسکری اداروں سے رٹائرڈ افراد کی پنشن پر ٹیکس کا نفاذ کرے اور متعدد پنشن اسکیم جن پر ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے اسے واپس لیا جائے۔ آئی ایم ایف پاکستان کے مشن کے سربراہ آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔پاکستان دو… آئی ایم ایف کا وفد جمعرات کے روز خاموشی سے اسلام آباد پہنچا جہاں وہ قرض کے سلسلے میں حکومت پاکستان سے بات چیت کرے گا۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پنشن لینے والے افراد پر ٹیکس کے نفاذ ان بہت سی تجاویز میں شامل ہے جو ادارہ چاہتا ہے کہ آنے والے بجٹ میں شامل کی جائے اس کے علاوہ ادارے کا مطالبہ ہے کہ پاکستان مجموعی قومی پیداوار کے نصف فیصد (0.5%) مزید محصولات جمع کرے جس کا مجموعی حجم 600 ارب روپے بنتا ہے اور یہ ٹیکس تنخواہ دار اور کاروباری طبقے سے وصول کیا جائے گا۔آئی ایم ایف کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے اگر حکومت ریٹائرڈ افراد کی پنشن پر ٹیکس عائد کرتی ہے اور دیگر مراعات کا خاتمہ کرتی ہے تو اس سے سالانہ 22 سے 25 ارب روپے اضافی حاصل ہوں گے،آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے درمیان آج (جمعے) سے مذاکرات کا آغاز ہوگا اور ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں 2مختلف بیل آئوٹ پیکیج پر بات چیت ہوگی۔ آئی ایم ایف پاکستان کے مشن کے سربراہ آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔پاکستان دو مختلف قرض کا حصول چاہتا ہے جن میں سے ایک بنیادی ڈھانچے کی اصلاحات کے لیے ہوگا جبکہ دوسرا قرض موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے میں استعمال ہوگا۔ دو روز قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حجم اور اس کی مدت کے بارے میں ابھی حتمی معاملات طے نہیں ہوئے ہیں تاہم جلد ہی اسے حتمی شکل دے دی جائے گی۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ 24 واں پروگرام ہوگا پاکستان کے لیے جسے اب تک کا سب سے مشکل ترین قرض پروگرام کہا جارہا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان پر زیادہ تر زور اس بات پر دیا جارہا ہے کہ وہ ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں اضافے پر توجہ دے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- پنجاب کے کسانوں سےبڑی مقدار میں گندم خرید لی گئی، کسان خوش
- گھربنانا اب آسان نہیں بلکہ نہایت مشکل
- سلمان خان نے مجھے کیوں نکالا، گووندامیدان میں اترآیا
- جنرل ساحر شمشاد مرزا سے سربراہ آسٹریلوی دفاعی فورسز کی ملاقات، علاقائی اور عالمی سلامتی کے چیلنجز پر بات چیت
- علی باقری کنی ایران کے عبوری وزیرِ خارجہ مقرر
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015