موسم گرما میں ڈی ہائیڈریشن سے کیسے بچا جائے؟

موسم گرما میں جب سورج کی تپش اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ زبان خشک اورجلد پھٹنے لگے تو ایسے میں جسم میں پانی کے تناسب کو برقرار رکھنا انتہائی اہم ہوتا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو دھوپ میں کام کرتے ہیں یا گرم علاقوں کے رہنے والے جنہیں براہ راست دھوپ کی تپش برداشت کرنا پڑتی ہے، ایسے میں ان کے جسم کا 40 فیصد پانی کم ہوجاتا ہے۔ جسمانی نظام کو فعال اوربہتر رکھنے کے لیے لازمی ہے کہ جسم میں پانی کے تناسب کو معمول کی سطح پر برقرار رکھا جائے۔ جسم میں پانی کا تناسب انتہائی کم ہونے کی صورت میں ہسپتال پہنچنے کی نوبت بھی آ سکتی ہے جہاں مریض کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے کےلیے مخصوص ڈرپ دی جاتی ہے۔ ایسا نہ کیے جانے کی صورت میں اس بات کا قوی امکان ہوتا ہے کہ انسان کے گردے یا اعصابی نظام شدید متاثر ہو جائے۔ بزرگ افراد ڈی ہائی ڈریشن کا زیادہ اور جلد شکار ہو جاتے ہیں، اس لیے بڑی عمر کے یا بیمار افراد کو چاہیے کہ موسم گرما میں اس سے بچنے کے لیے خاص اہتمام کریں۔ یومیہ کتنی مقدار میں پانی پینا چاہیے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یومیہ 8 گلاس پانی پینا ضروری ہے خاص طور پر جب موسم گرم ہو اور آپ ورزش بھی باقاعدگی سے کرتے ہوں۔ تاہم اگر ورزش کا دورانیہ لمبا ہو اور آپ میں ڈی ہائیڈریشن کی علامات ظاہر ہوں یعنی چکر آنا یا س ردرد کرنا تو ایسے میں فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ علامات جسم میں پانی کی مقدار کم ہونے کی ہوتی ہیں۔ موسم گرما میں جسمانی رطوبت برقرار رکھنا جسم کو خشکی یا ڈی ہائی ڈریشن سے محفوظ رکھنے کے لیے احتیاط بے حد اہم ہے۔ موسم گرما میں احتیاطی تدابیر پرعمل کریں خاص طور پر جب آپ لمبے عرصے تک دھوپ میں رہتے ہیں۔ اس دوران جسم میں پانی کی مقدار کو کم نہ ہونے دیں اور اس بات کا انتظار نہ کریں کہ زبان خشک ہونے لگے۔ اگرزبان خشک ہو جائے اور پیاس شدید محسوس ہونے لگے تو یہ جسم میں پانی کی مقدار کم ہونے کی واضح علامت ہوتی ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ اس نوبت تک پہنچنے سے قبل جسم کو مطلوبہ مقدار میں پانی کی مسلسل فراہمی کا انتظام کرتے رہیں تاکہ موسم گرما میں جسم خشکی یا قلت آب کا شکار نہ ہو۔ پانی کا ذائقہ بدل لیں اگر سادہ پانی زیادہ مقدار میں آپ سے نہ پیا جائے تو اس صورت میں بہتر ہے کہ پانی کا ذائقہ تبدیل کرنے کے لیے اس میں تازہ پھل کے تراشے ڈال لیں جس سے پانی کا ذائقہ تبدیل ہی نہیں ہوگا بلکہ پھلوں میں موجود مفید وٹامن بھی آپ کے جسم کو تر و تازہ رکھنے میں اہم ثابت ہوں گے۔ خود کو دھوپ سے بچائیں خاص طور پر اگر آپ مسلسل ورزش یا دھوپ میں طویل عرصے تک جسمانی مشقت کا کام کر رہے ہوں تو ان صورتوں میں ضروری ہے کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے۔ طویل وقت تک خود کو براہ راست دھوپ میں نہ رکھیں خاص طور پرصبح 10 سے دوپہر 2 بجے تک بلکہ کوشش کریں کہ دوپہر کے وقت ایئرکنڈیشن والے کمرے میں رہیں۔ اگرآپ کو یہ سہولت میسر نہیں تو اس صورت میں کسی ایئرکنڈیشنڈ مارکیٹ میں چلے جائیں یا ایسے مقام پر جہاں ایئرکنڈیشن موجود ہو۔ ورزش کے وقت کا انتخاب جسمانی ورزش یا واک کے لیے صبح سویرے یا شام کے وقت کو ترجیح دیں۔ مناسب لباس کا انتخاب کریں جو گرم نہ ہو۔ اپنے سر کو ٹوپی یا کسی اور چیز سے ڈھانپ لیں تاکہ دھوپ کی تمازت سے بچا جا سکے۔ زیادہ دیر تک دھوپ میں رہنے کی صورت میں چھتری کا بھی استعمال بہتر ہوگا۔

کیٹاگری میں : صحت