اسرائیل میں سیاسی بحران برقرار، 4 سال میں پانچویں بار الیکشن

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ صبح سات بجے سے شروع ہونے والی ووٹنگ رات 10 بجے تک جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ جون 2019 میں کرپشن کے الزامات میں گھرے اُس وقت کے وزیراعظم نیتن یا ہو کا 12 برسوں پر محیط طویل ترین دور حکمرانی اختتام پذیر ہوا تھا۔نیتن یاہو کو 8 جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے شکست دی تھی تاہم اس کے بعد سیاسی استحکام نہ آسکا اور محض ساڑھے تین برسوں میں پانچویں بار جنرل الیکشن ہو رہے ہیں۔
اس بار بھی کوئی ایک جماعت واضح برتری حاصل کرنے کی پوزیشن میں نظر نہیں آ رہی ہے۔ حکومت بنانے کے لیے کسی بھی جماعت کو 61 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنا ضروری ہے۔
سابق وزیراعظم نیتن یاہو جنھیں کرپشن کے الزامات کی وجہ سے 2019 کے الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اس بار جیت کے لیے پُرامید ہیں اور انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ اتحاد بنانے کی کوششوں میں ہیں۔
تاہم اس وقت یہودی آبادکار 46 سالہ إيتمار بن غفير بھی مضبوط امیدوار ہیں۔ وہ عظمت یہودی نامی پارٹی کے ایک کٹر یہودی رہنما، وکیل اور رکن اسمبلی ہیں۔