پشاور: پولیس لائنز دھماکے میں شہدا کی تعداد 83 ہوگئی

پشاور میں پولیس لائنز کے قریب واقع مسجد میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں شہید ہونے والے شہریوں کی تعداد 83 ہوگئی جب کہ ریسکیو آپریشن تا حال جاری ہیں۔
حکام کے مطابق مسجد کے ملبے تلے دبے مزید افراد کو نکالنےکےلئےآپریشن جاری جاری ہے جب کہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔ پولیس لائنز دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے علاقے صدر پولیس لائنز میں نماز ظہر کے دوران خودکش حملہ کیا گیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور دھماکا: خیبرپختونخوا میں ایک روزہ سوگ کا اعلان
دوسری جانب پولیس نے دھماکے سے متعلق اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا ہے کہ پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں دن ایک بج کر 15 منٹ پر دھماکا ہوا، مسجد کے حصے میں دھماکا ہوا وہاں 300 سے 350 افراد کے نماز ادا کرنے کی گنجائش تھی۔
گزشتہ روز پولیس لائنز کے قریب مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچے جہاں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا، وزیردفاع خواجہ آصف، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور دیگر بھی ان کے ساتھ تھے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گرد پاکستان کے دفاع پر مامور اداروں پر حملے کرکے خوف اور دہشت کی فضا پیدا کرنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں لیکن اس کو ریاست اور عوام کے اتحاد کی قوت سے ناکام بنائیں گے۔
وزیراعظم نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔