پاکستان ریلوے کی ناقص حکمت عملی کے باعث سیلاب کے بعد بحال ہونے والی شالیمار ایکسپریس میں مسافروں کی کمی کی وجہ سے ریلوے کو روزانہ لاکھوں کا نقصان کا سامنا کرنے پڑ رہا ہے۔ ٹرین بحال ہونے کے ایک ماہ بعد بھی مسافروں کی تعداد میں قابل ذکر اضافہ نہ ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق 9 جون کو لاہور سے کراچی جانے والی ٹرین میں 886 اکانومی کلاس کی سیٹوں میں سے 741 خالی تھیں،ذرائع کے مطابق اے سی پارلر 56 میں سے 22، اے سی بزنس 108 میں سے 49 جبکہ اے سی اسٹینڈرڈ کی 144 میں 33 سیٹیں خالی تھیں، ذرائع کے مطابق شالیمار ایکسپریس کے روٹ بدل جانے کی وجہ سے مسافروں کی تعداد میں کمی ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ٹرین بحالی سے پہلے کمرشل افسران کی جانب سے فلکنگ پوزیشن اور ذمینی حقائق جانچا نہیں گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شالیمار ایکسپریس کو آئندہ ہفتے سے ساہیوال کے بجائے براستہ فیصل آباد چلایا جائے گا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015