خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کرانے والی خاتون کے ساتھ کیا ہوا؟

امریکا میں خنزیر کے تبدیل شدہ گردہ ٹرانسپلانٹ کرانے والی امریکا کی پہلی خاتون دو ماہ بعد انتقال کر گئیں۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاست نیوجرسی کی 54 سالہ خاتون لیزا پسانو جولائی کے پہلے ہفتے کے اختتام پر انتقال کر گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ خاتون میں ٹرانسپلانٹ کردہ گردے نے مئی کے اختتام تک ہی پیچیدگیاں پیدا کرنا شروع کردی تھیں، اس وجہ سے ان کے جسم سے خنزیر کے جسم میں ترمیم شدہ گردہ نکال دیا گیا تھا۔ خنزیر کا گردہ نکالے جانے کے بعد خاتون کو مصنوعی گردے پر رکھا گیا تھا اور وہ مصنوعی گردے اور ڈائلاسز کے ذریعے ایک ماہ سے زائد عرصے تک زندہ رہیں لیکن جولائی کے پہلے ہفتے کے اختتام پر چل بسیں۔ مذکورہ خاتون مذکورہ خاتون بیک وقت گردے اور دل کی بیماری میں مبتلا تھیں اور ان کے دونوں اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، جس کے بعد ماہرین نے ان میں جینیاتی طور پر ترمیم شدہ خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کیا۔ ماہرین نے مذکورہ خاتون کو گردے کے ٹرانسپلانٹ کے وقت مصنوعی دل پر رکھا تاکہ ان کے جسم میں مطلوبہ خون کی مقدار بنتی رہے۔ خنزیر کے تبدیل شدہ گردے کے ٹرانسپلانٹ کے بعد ابتدائی چند دن بعد ڈاکٹرز اور خاتون کے اہل خانہ نے ان کی صحت بدتریج بہتر ہونے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اب خاتون کے خاندان نے ان کے انتقال کی تصدیق کردی۔ خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کروانے والی خاتون کے انتقال سے قبل مئی میں ہی خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کروانے والا پہلا مرد بھی دو ماہ کے بعد انتقال کر گیا تھا۔ امریکا کے 62 سالہ رچرڈ ’رک‘ سلیمن خنزیر کے گردے کا ٹرانسپلانٹ ہونے کے دو ماہ بعد چل بسے تھے۔ اس سے قبل امریکا میں خنزیر کے تبدیل شدہ دل سے بھی مریضوں کا ٹرانسپلانٹ کیا جا چکا ہے لیکن ان کی بھی موت ہوگئی تھی۔