ایران آئندہ چند گھنٹوں میں اسرائیل پر حملہ کرسکتا ہے: بڑا دعویٰ سامنے آگیا

وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران فوری طور پر اسرائیل پر بلیسٹک میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ غیر ملکی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکا کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ ایران فوری طور پر اسرائیل کے خلاف بلیسٹک میرائل حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حملے کے خلاف اسرائیل کا دفاع کرنے کے لیے دفاعی تیاریوں میں فعال انداز میں تعاون کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر ایران کی جانب سے کسی قسم کے براہ راست فوجی حملے سے ایران پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔ خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں حملے میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ایران کے حوالے سے سخت کا ردعمل کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اسرائیل کے دفاع کے لیے اس سے قبل رواں برس اپریل میں شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے بعد امریکا اور مغربی اتحاد اس وقت سامنے آئے تھے جب ایران نے اسرائیل پر بیک وقت میزائل اور ڈرون حملے کیے تھے۔ دوسری جانب ایران نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت پر کہا تھا کہ اس شہادت سے اسرائیل کی تباہی ہوگی۔