شدید سیلابی صورتحال کے باوجود دادو کے مکینوں کا محفوظ مقامات پر منتقل ہونے سے انکار، کشمور میں متاثرین کا انخلا جاری

پنجاب میں تباہی مچانے والا سیلابی ریلہ اب سندھ میں داخل ہوگیا ہے، جہاں اس کے نتیجے میں کچے کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ نے پیشگی اقدامات کے طور پر ان علاقوں سے رہائشیوں کے انخلا کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ کسی بڑے جانی نقصان سے بچا جا… سیلابی ریلے کے دباؤ کے باعث مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ امدادی اداروں کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ کشمور کے کچے کے علاقے سے رہائشیوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔ جبکہ دادو کےکچے کے مکینوں نے علاقہ خالی کرنے سے انکار کردیا۔ کبیروالا میں سیلاب کی تباہ کاریاں دریائے راوی کی بے رحم موجوں کو تو قرار آگیا مگر تباہ کاریاں پھیل گئیں۔ ایک طرف تو سیلاب متاثرین بے یارو مددگار دوسری طرف پانی تھانہ حویلی کورنگا کے اندر بھی موجود ہے ۔ اوچ شریف میں بھی تباہی دریائے ستلج دریائے چناب اور دریائے راوی نےاوچ شریف کے نواحی علاقے موضع گمانی میں سیلاب نے تباھی مچا دی ہے ۔ رہنے کو گھر بچا نہ ہی فصلیں، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے۔ کہ کہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی خیمے ہیں اور نہ کسی قسم کا کوئی ریلیف دیا گیا ہے ۔ چاچڑاں شریف میں 72 بستیوں کی بجلی سپلائی کاٹ دی گئی خان پور دریائے سندھ چاچڑاں شریف کے مقام پر دریائی علاقے سیلاب کی زد میں ہیں ۔ میپکو کی طرف سے 72 بستیوں کی بجلی سپلائی کاٹ دی گئی۔ ایکسیئن میپکو اقبال بھٹو نے اعلی افسران کے ہمرہ دریائی علاقوں کا دورہ کیا۔ انکا کہنا تھا سیلاب ختم ہونے کے بعد بجلی کا نظام بحال کیا جائے گا ۔ لڈن میں سیلاب متاثرین کی مشکلات کم نہ ہو سکیں لڈن کے علاقہ مہرو بلوچ میں سیلاب متاثرین کی مشکلات میں کمی نہ آ سکی۔ متاثرین شب و روز کھلے آسمان تلے گزارنے پر مجبور ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی میں ان کا سارا سامان بہہ گیا۔ اب کھانے پینے کے برتن بھی میسر نہیں۔ جندو ڈایا کی بستی ملاح مکمل سیلابی پانی میں ڈوب گئی ترنڈہ محمد پناہ کے نواحی علاقے جندو ڈایا کی بستی ملاح مکمل سیلابی پانی میں ڈوب گئے ۔ سیلاب نے سینکڑوں افراد کو بے گھر کیا تو منچن بند پر متاثرین کو سر چھپانے کیلیے کوئی خیمہ یا ٹینٹ نہ ملا۔ موسم کی تمام سختیوں کو برداشت کرتے خاندان منچن بند پر کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے بے بسی کی تصویر بن چکے ہیں۔ سمندوآنہ کا سکول سیلابی پانی کی زد میں احمد پور سیال کی یونین کونسل سمندوآنہ میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ گورنمنٹ ماڈل پرائمری سکول واہگہ مکمل طور پر سیلابی پانی کی زد میں آگیا۔ گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح مزید بلند دریائے سندھ گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی ۔ پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 12 ہزار665 ہزار کیوسک تک جا پہنچا ۔ گڈو بیراج کے مقام درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ بھوانہ میں جگہ جگہ تباہی کے مناظر بھوانہ میں سیلاب سے جگہ جگہ تباہی کے مناظر ہیں ۔ دیہات ساہمل میں گھر اور فصلیں دریا برد ہوگئیں۔ پاکپتن کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی صورت حال برقرار دریائے ستلج میں پاکپتن کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی صورت حال برقرار ہے ۔ بپھرا پانی فرید کوٹ کے قریب پہنچ گیا۔ عارف والا میں مزید دیہات زیر آب عارف والا میں دریائے ستلج میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے ۔ سیلابی پانی سے مزید دیہات زیر آب آگئے 40 ہزار ایکڑ فصلوں کو نقصان پہنچا ۔ زمینی رابطے منقطع ہونے سے متاثرین کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ قبولہ میں بھی تباہی ، فصلیں دریا برد دریائے ستلج میں سیلابی ریلے سے قبولہ میں تباہی مچ گئی۔ کئی دیہات زیر آب، فصلیں دریا برد ہوگئیں۔ شکر گڑھ میں نچلے درجے کا سیلاب شکر گڑھ کے مقام پر دریائے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ پانی کے تیز بہاؤ سے زمینی کٹاؤ کا عمل جاری ہے۔ ڈیرہ نور ملک کے قریبی بند میں شگاف کا خدشہ پیدا ہوگیا۔