پاکستان اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتاہے ، ترجمان دفتر خارجہ کا اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر رد عمل

اسرائیلی وزیراعظم کے حالیہ بیان پر ترجمان دفتر خارجہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، ترکیہ ہمار قریبی دوست اور برادر ملک ہے،گہرے تعلقات ہیں، ترکیہ وزیر دفاع مشترکہ کمیشن کی سربراہی کے لیے پاکستان آئے تھے، برطانیہ سے گہرے تعلقات ہیں، پاکستان کا اہم شراکت دار ہے، پاکستان اور برطانیہ… ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان قطر کے خلاف اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کرتا ہے،پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ حملہ ناقابل برداشت ہے، اسرائیلی حملہ قطرکی سلامتی اور علاقائی سالمیت کے خلاف ہے،پاکستان قطر کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہناتھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے اظہار یکجہتی کے لیے قطر کا دورہ کیا، جس دوران قطری قیادت اور عوام کو پاکستان کی حمایت کا یقین دلایا،وزیراعظم نے غزہ میں امن کے لیے قطر کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ الجیریا،صومالیہ اور پاکستان کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا، حملے قطر کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف ہے، پاکستان اپنے برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑا ہے، دنیا قطر پر حملے بعد اسرائیل کا احتساب کرے، وزیراعظم نے قطر کو پاکستان کا سخت مذمتی پیغام پہنچایا، یہ حملے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کے خلاف ہیں ، پاکستان مشکل کی گھڑی میں قطر کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، اسرائیل کے خلاف امت مسلمہ کو اکھٹے ہونے کی ضرورت ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ قازقستان کے نائب وزیراعظم نے پاکستان کا دورہ کیا، قازق نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے اسحاق ڈار سے ملاقات کی، فریقین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے، دونوں ممالک کی وزارت خارجہ کے درمیان معاہدے ہوئے، ترکیہ کے وزیر دفاع نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، ترک وزیر نے وزیر دفاع اور فیلڈ مارشل سے ملاقاتیں کی، پاکستان نے ایس سی او علاقائی انسداد دہشت گردی فورم کی صدارت سنبھالی، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری بھارتی مظالم کا بہادری سے سامنا کررہے ہیں، حریت رہنماؤں کے خلاف بھارتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، یاسین ملک کی درخواست ضمانت بھی رد کر دی گئی ہے۔ صدر مملکت کا دورہ چین پہلے سے طے تھا، دونوں ممالک پہلے کام کر چکے تھے،دورہ اچانک نہیں ہوا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس پر کام کر رہے ہیں، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم کے بیانات انتہائی واضح ہیں، دوحہ میں 15 ستمبر کو عرب اسلامی ممالک کا ہنگامی اجلاس بھی ہوگا۔ نسل کشی کے ذمہ داران کے بیانات کا پاکستان جواب نہیں دیتا۔ اسرائیلی وزیراعظم کے حالیہ بیان پر ترجمان دفتر خارجہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، ترکیہ ہمار قریبی دوست اور برادر ملک ہے،گہرے تعلقات ہیں، ترکیہ وزیر دفاع مشترکہ کمیشن کی سربراہی کے لیے پاکستان آئے تھے، برطانیہ سے گہرے تعلقات ہیں، پاکستان کا اہم شراکت دار ہے، پاکستان اور برطانیہ کے متعدد معاملات پر معاہدے موجود ہیں، دونوں ممالک درپیش مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ برطانیہ کی کسی مخصوص پالیسی کا ہدف پاکستان نہیں، بھارت نے صرف مختلف دریاؤں میں پانی کی سطح کی اطلاع دی، بھارت نے دریاؤں میں پانی کا تفصیلی ڈیٹا یا معلومات نہیں دیں، سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت تفصیلی معلومات اور ڈیٹا دینے کا پابند ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ایک اہم ایونٹ ہے، سیلاب میں امداد کی طلب،وقت اور مقدار کا جائزہ حکومت لیتی ہے، دوحہ کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی سے جلد آگاہ کریں گے، دورہ افغانستان اور عبوری انتظامیہ سے مذاکرات کا فیصلہ وفاقی حکومت ہی کرسکتی ہے۔