جاپان کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی کی جانب سے ایک منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس کے تحت نیوکلیئر فیوژن توانائی کے لیے بنائی جانے والی لیزر کا استعمال کرتے ہوئے خلاء میں موجود کچرے کو ختم کیا جائے گا۔ اوساکا شہر کی مقامی ای ایکس فیوژن نامی کمپنی دنیا کی سب سے طاقت ور لیزر بنا کر ایک نئی سوچ کے ساتھ زمین کے مدار میں گھومنے والے کچرے کے مسئلے سے نمٹنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ڈائیوڈ پمپڈ سولڈ اسٹیٹ (ڈی پی ایس ایس) لیزر ہائیڈروجن ایندھن کے پیلٹ کو انتہائی طاقتور شعاع سے اڑانے کے لیے بنائی گئی تھی تاکہ فیوژن ری ایکشن شروع کیا جا سکے (یہ بالکل وہی عمل ہے جو قدرتی طور پر سورج پر ہوتا ہے)۔ اس عمل کے حوالے سے کمپنی کو اس بات کا احساس ہوا کہ زمین کے گرد خلاء میں اڑتے کچرے کو ختم کرنے کے لیے لیزر خلاء میں بھیجے بغیر اس ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کزوکی میٹسو کا کہنا تھا کہ خلائی کچرے کو ختم کرنے کے لیے لیزر کی شدت نیوکلیئر فیوژن سے کم ہوتی ہے، لیکن ان کو مخصوص آئینوں کی مدد سے قابو رکھنے جیسے یکساں تکنیکی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ جاپانی اسٹارٹ اپ نے خلاء میں کچرا ڈھونڈنے والی آسٹریلوی کمپنی ای او ایس اسپیس سسٹمز کے ساتھ پہلے ہی ایم او یو پر دستخظ کر رکھا ہے۔ ایکس فیوژن کمپنی ابتداء میں 10 سینٹی میٹر سے چھوٹے خلائی کچرے کو نشانہ بنائے گی جو کہ اس قبل زمین پر نصب لیزروں کے لیے ناممکن تھا۔ شعاع کو خلاء میں موجود کچرے کی رفتار سست کرنے کے لیے اس وقت تک استعمال کیا جائے گا جب تک اس کی رفتار اتنی کم نہ ہو جائے کہ وہ گر کر زمین کے ایٹماسفیئر میں جل جائیں۔
اہم خبریں
ہمارا فیس بک پیج
خصوصی فیچرز
Archives
- May 2024
- April 2024
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- December 2023
- November 2023
- October 2023
- September 2023
- August 2023
- July 2023
- June 2023
- May 2023
- April 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- December 2022
- November 2022
- October 2022
- September 2022
- August 2022
- November 2016
- May 2016
- November 2015
- June 2015