محکمہ پاسپورٹ حکومت پاکستان کی لاپرواہی سے عازمین حج کا فریضہ خطرے میں ۔۔کیا عازمین حج اپنا فریضہ ادا کر سکیں گے؟

پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ کے اجراء میں 100 دنوں سے بھی زیادہ تاخیر۔
کراچی (سید طلعت شاہ) ماضی کی طرح عرصہ دراز سے پاکستان کی لاچار اور مظلوم عوام اپنے دیگر بنیادی حقوق و وسائل کے ساتھ ساتھ عنقریب حج کی ادائیگی کے لیے جانے والے بھی پاسپورٹ اجراء کی تاخیری صف میں شامل ہوگئے۔ سید طلعت شاہ کی تفتیش کے مطابق شہریوں کی بڑی تعداد پچھلے سال نومبر کے مہینے میں پاسپورٹ کے لئے درخواست دائر کر چکے ہیں جن کو کمپیوٹر سے جاری شدہ رسید پر ہاتھ سے 15 دن کی جگہ 25 دن درج کر کے دیے مگر سونے پہ سہاگا 100 دن سے زیادہ گزرنے کے باوجود بھی ان بے چاروں کو پاسپورٹ لینے کا حق نہیں دیا گیا۔ ذرائع نادرا نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ جن لوگوں نے ارجنٹ فیس دی ہے صرف ان خوش نصیبوں کو پاسپورٹ فراہم کیا جائیگا اور اگر کسی کو 100 دن بعد بھی پاسپورٹ درکار ہے تو وہ فوری ارجنٹ فیس جمع کروا کر دورانیہ کم کر وا سکتا ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے بجلی اور گیس کا بحران پیدا کر کے عوام مہنگی داموں ان کا استعمال کرتے ہیں۔ آپ نے آٹا ، گھی، گیس اور تیل کا مہنگا اور نایاب ہونا تو سنا ہوگا لیکن آپ کو حج کرنا ہے یا بیرون ملک سفر کرنا ہے تو پاسپورٹ آپ کی مجبوری ہے جس کے بغیر آپ بیرون ملک سفر نہیں کر سکتے تو اب آپ اس مجبوری کا نذرانہ پیش کرنے کے لئے منظم طریقے سے حکومت پاکستان کو اضافی فیس کی مد میں مالی امداد فراہم کریں گے۔ ریگولر پاسپورٹ اجرا کے لیے درخواست گزار بالخصوص حج درخواست گزار شہریوں کو ذہنی ازیت کا سامنا ہے کیونکہ وزارت حج نے ویزا اور بائیو میٹرک کے لئے 26 فروری تک پاسپورٹ جمع کروانے کی تاریخ دے رکھی ہے، جس پر وزارت حج نے باقاعدہ طور پر پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کو جلد پاسپورٹ کے اجراء کی درخواست کی جو کہ عوام کے لئے ایک لولی پاپ سے کم نہیں۔ اگر عازمین حج کو پاسپورٹ فراہم نہیں گئے تو ایک نیا بحران بھی جنم لے سکتا ہے۔ جب کہ ارجنٹ اور فاسٹ ٹریک پر جمع کرائے گئے کیسز پر پاسپورٹ اجرا کا کام جاری ہے، پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ریگولر کیسز میں دانستہ تاخیری حربے اختیار کرنے پر ملک کے غریب و متوسط طبقے کو سخت تشویش میں مبتلا کردیا ہے، پچھلے 3 مہینوں سے ملک بھر کے پاسپورٹ دفاتر میں ریگولر فیسوں پر پاسپورٹ جاری نہیں کیے جارہے جبکہ ارجنٹ اور فاسٹ ٹریک کی مد میں زائد فیسوں پر پاسپورٹ کا اجرا بھی تاخیر کا شکار ہے جو کہ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کی نااہلی و سست روی کا آئینہ دار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں