Sachal P.S Karachi East

کراچی تھانہ سچل میں سپر زلزلہ ڈکیتی کی FIR پر کاروائی

کراچی ( ماٰٰئ نیوز) تھانہ سچل کی حدود میں گزشتہ روز ڈکیتی کی واردات کی FIR 384/24 درج کرکے تفتیش کا آغاز ہوا۔ اس واردات میں 8 افراد اپنے قیمتی موبائل اور نقدی سے ہاتھ دھو بیٹھے. ڈکیتی زلزلہ ہوٹل پر ہوئی جو تھانہ سچل کی حدود میں کرن اسپتال روڈ بالمقابل عارف آرکیڈ ہے۔ ڈکیت گروہ سرگرم تھا جو بغیر کسی خوف کے کھلے عام اسلحہ کی نمائش کرتا ہوا اپنے ساتھی کے ساتھ 125cc موٹر سائیکل سوار کے ساتھ ہوٹل میں داخل ہوا اور 2 منٹ میں لوگوں کی جمع پونجی سمیت موبائل فون  لے گیا۔ اس واقعے پر فوری 15 کو اطلاع کی گئی ساتھ ہی ساتھ اس واقعے پر اپنا فرض ادا کرتے ہوئے صحافی نے رات گئے اس امید پر تھانہ سچل میں واردات کی درخواست دائر کی کہ شاید اس بار پولیس کوئی ایکشن لے۔ جس پر SHO سچل اورنگزیب خٹک نے گزشتہ شب احکامات جاری کرتے ہوئے FIR کا اندراج کیا۔ سچل تھانے میں تعینات تفتیسی افسر منظر حسین قادری نے باقاعدہ طور پر تفتیش کا آغاز کیا اور متاثرین کے بیان قلمبند کئے گئے۔دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے یہ گروہ ہمیں لوٹتا بے جس پر ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور تھانہ کلچر پر مایوسی کا اظہار کیا۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ کراچی کا یہ علاقہ ڈاکوؤں کی آماجگاہ بن گیا ہے جب کہ اطراف میں سپارکو ، کرن اور رینجرز ہیڈکوارٹر جیسی حساس تنصیبات بھی موجود ہیں۔ علاقے کے رہائشیوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے ڈی جی رینجرز سندھ اور انٹیلیجنس ایجنسیوں سے ان وارداتوں میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی درخواست کی کیونکہ اس طرح کی وارداتوں میں مزید تیزی دیکھنے میں آئی ہے جو کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ؟؟؟

اپنا تبصرہ بھیجیں