مصنوعی مٹھاس صحت کیلئے مضر قرار

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے مصنوعی مٹھاس کے استعمال کے خلاف خبردار کر دیا۔
عالمی میڈیا روپوٹس کے مطابق عالمی ادار صحت نے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے یا غیر متعدی امراض کے خطرے کو کم کرنے کے لیے مصنوعی مٹھاس کے استعمال کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا طویل مدتی استعمال غیر مؤثر ہے اور اس سے صحت کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ چینی کے یہ متبادل کسی کے جسم کی چربی کو کم کرنے کا کام نہیں کرتے، ایک سفارش میں کہا گیا ہے کہ اس کے مسلسل استعمال سے ٹائپ 2 ذیابیطس، قلبی امراض اور بالغ افراد میں اموات کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اس سفارش کا اطلاق تمام لوگوں پر ہوتا ہے سوائے ان افراد کے جو پہلے سے موجود ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ یہ سفارش دستیاب شواہد کے جائزے پر مبنی ہے اور یہ صحت مند غذا کے لیے ہدایات کے ایک سیٹ کا حصہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا اعلان پچھلے مطالعات سے متصادم ہے جس میں کہا گیا تھا کہ یہ میٹھا کھانے سے صحت کے لیے کوئی فائدہ یا نقصان نہیں ہوتا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالنمی ادارہ صحت کی سفارش کسی بھی انفرادی ملک کی پالیسی کو براہ راست متاثر نہیں کرتا۔امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اس رہنمائی کو مدنظر رکھ سکتا ہے اور اپنے تحفظات کا تعین کر سکتا ہے لیکن ایسا کرنا بھی کوئی ذمہ داری نہیں۔
 

کیٹاگری میں : صحت