جیل کے کھانے کی وجہ سے میری طبعیت خراب ہے: پرویز الہی

عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کوئی رابطہ نہیں، جیل کے کھانے کی وجہ سے میری طبعیت خراب ہے۔ جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں سابق وزیراعلی پرویز الٰہی کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی۔ پرویز الٰہی کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت پیش کیا گیا، اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ پرویز الٰہی کے ہمراہ وکیل صفائی سردارعبدالرازق بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ کیا پرویزالٰہی کی حد تک چالان عدالت جمع ہوگیا۔ جس پر عدالتی عملے نے بتایا کہ پرویزالٰہی کی صرف جوڈیشل ریمانڈ کی توسیع کرنا ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ پرویزالٰہی کی حد تک چالان آ گیا ہے، اور نوٹس بھی ہوگیا ہے۔ وکیل صفائی سردارعبدالرازق نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الٰہی نے لاہور کی عدالت بھی پیشی ہے۔ عدالت نے پرویزالٰہی کے خلاف کیس کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعلی پنجاب پرویزالہی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کوئی رابطہ نہیں۔ پرویزالہیٰ نے ایک بار پھر شکایت کی کہ عدالتی حکم کے باوجود گھر کا کھانا نہیں دیا جارہا، جیل کے کھانے کی وجہ سے میری طبعیت خراب ہے۔