ہائی بلڈ پریشر کی علامات کیا ہوتی ہیں؟

خون کا دباؤ یا بلڈ پریشر سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ شریانوں سے کتنی مقدار میں خون گزر رہا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر یا فشار خون کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب شریانوں سے گزرنے والے خون کا دباؤ مسلسل بہت زیادہ ہو۔
ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس کے شکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔
ہائی بلڈ پریشر کیا ہوتا ہے؟
خون کی شریانیں تنگ ہو جائیں تو خون کا بہاؤ محدود ہو جاتا ہے۔
شریانیں جتنی زیادہ تنگ ہوں گی، بہاؤ اتنا کم اور بلڈ پریشر اتنا زیادہ ہوگا۔
وقت کے ساتھ یہ دباؤ بڑھ کر مختلف طبی مسائل جیسے امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن سکتا ہے۔
بلڈ پریشر کا مسئلہ بہت عام ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس کے شکار ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر سے خون کی شریانیں اور اعضا بالخصوص دماغ، دل، آنکھیں اور گردوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
فشار خون کی تشخیص جلد ہونے سے اس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
بلڈ پریشر کو ادویات اور طرز زندگی میں چند تبدیلیوں سے کنٹرول کرنا ممکن ہے اور اگر اس کی روک تھام نہ کی جائے تو ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت متعدد امراض کا سامنا ہو سکتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کی شدت بڑھنے پر جو مخصوص علامات ظاہر ہوتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
شدید سردرد۔
ناک سے خون بہنا۔
تھکاوٹ یا الجھن
بینائی کے مسائل۔
سینے میں تکلیف۔
سانس لینے میں مشکلات۔
دل کی دھڑکن میں بےترتیبی۔
پیشاب میں خون آنا۔
سینے، گردن یا کانوں پر دباؤ۔
اس سے ہٹ کر بھی کئی بار لوگوں کو کچھ ایسی علامات کا سامنا ہوتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر سے منسلک ہوسکتی ہیں مگر بغیر چیک اپ کے یقین سے کچھ کہنا مشکل ہوتا ہے۔
سر چکرانا۔
الجھن محسوس ہونا۔
بہت زیادہ پسینہ بہنا۔
سونے میں مشکلات۔
چہرہ بہت زیادہ سرخ ہوجانا۔
آنکھوں میں خون کی رنگت کے دھبے۔

کیٹاگری میں : صحت