یورک ایسڈ اور جوڑوں کے درد کے علاج کیلئے کس چیز کا استعمال ضروری ہے؟

جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھنے سے جوڑوں میں ناقابل برداشت درد شروع ہو جاتا ہے۔ اسے کم کرنے کے لیے ڈاکٹرز غذا اور طرز زندگی میں تبدیلیوں کا مشورہ دیتے ہیں۔ یورک ایسڈ اور جوڑوں کے درد کا ایک مؤثر علاج کریلے کا رس ہے۔ کریلا جوڑوں کے درد کو دور کرتا ہے: یورک ایسڈ جسم میں پیدا ہونے والا ایک زہریلا مادہ ہے، جسے گردے آسانی سے فلٹر کرکے جسم سے نکال دیتے ہیں۔ لیکن جب گردہ یورک ایسڈ کو فلٹر کرنا بند کر دیتا ہے تو پھر اس کی سطح بڑھنے لگتی ہے جس سے کئی دوسری بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ یہ جوڑوں میں کرسٹل کی شکل میں جمع ہونے لگتے ہیں جس سے شدید درد ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ خراب طرز زندگی، تیزی سے بڑھتے ہوئے وزن، ذیابیطس اور الکوحل کے زیادہ استعمال کی وجہ سے بھی یورک ایسڈ بڑھ جاتا ہے۔ کریلا پروٹین اور وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے: رپورٹ کے مطابق کریلا ایک ایسی سبزی ہے جس میں آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم اور وٹامن سی جیسے غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ درحقیقت یہ غذائی اجزاء کا پاور ہاؤس ہے۔ یہ کیلشیم، بیٹا کیروٹین اور پوٹاشیم کی اچھی مقدار سے بھی بھری ہوئی ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق کریلے کا جوس یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرتا ہے۔ کریلا بیماریوں کو دورکرتا ہے: غذائی ماہرین کا خیال ہے کہ کریلے کا باقاعدہ استعمال بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ کینسر کے خطرے کو کم کرنے، خراب کولیسٹرول کو کم کرنے، وزن کم کرنے، جگر کے کام کو بہتر بنانے، جلد کی بیماریوں سے بچنے اور پیٹ کے مسائل کو دور کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ کریلے کا جوس روزانہ پئیں: کریلے کے مزید فوائد حاصل کرنے کے لیے آپ روزانہ صبح ایک کپ اس کا رس پی سکتے ہیں۔ حالانکہ یہ ایک ایسی سبزی ہے کہ اسے کسی بھی شکل میں کھائیں تو فائدہ ہوگا۔ آپ اسے اپنی سبزی یا سوپ میں بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ چنے اور یورک ایسڈ دونوں ہی ایک دوسرے کے دشمن ہیں، یعنی آپ یورک ایسڈ کی بیماری میں چنے کھائیں گے تو یہ بالکل اسی طرح دور بھاگے گا جیسا کہ کوئی انسان اپنے دشمن سے دور بھاگتا ہے۔ نوٹ:مضمون میں ذکر کردہ تجاویز صرف عام معلومات کے مقصد کے لیے ہیں اور انہیں پیشہ ورانہ طبی مشورے کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیے۔ کوئی بھی طبی مشورہ شروع کرنے سے پہلے براہ کرم ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

کیٹاگری میں : صحت