کراچی(سید طلعت شاہ) گلستان جوہر میں شادی ہالز، ریسٹورنٹس کی بھر مار اور غیر قانونی تجاوزات سے سڑکوں پر بد ترین ٹریفک جام رہنے لگا۔ کے ڈی اے گلستان جوہر ایگزیکٹو انجینئر اورنگزیب و دیگر عملے نے پٹہ سسٹم یر غیر قانونی تجاوزات کی بھرمار لگا دی۔ علاقے میں بننے والے والے نئے فلائی اوور اور انڈر پاس سے بھی لوگ فائدہ نہیں اٹھا پا رہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے گلستان جوہر میں کسی حکومتی اتھارٹی کا وجود ہی نہیں۔ کے ڈی اے کی لاپروائی اور عملے کی ملی بھگت سے غیر قانونی تجاوزات پر کسی قسم کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔ جوہر ہل روڈ سمیت رہائشی پلاٹوں پر بڑے پیمانے پر شروع کی جانے والی کمرشل سرگرمیوں سے مکین سخت اذیت کا شکار ہیں۔ شہریوں نے وزیر اعلی سندھ، وزیر بلدیات اور کمشنر کراچی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، گلستان جوہر بلاک 14،15 اور بلاک 2 کے درمیانی ہل روڈ پر دونوں جانب رہائشی پلاٹوں پر بڑے بڑے ریسٹورنٹس سمیت شادی ہالز اور بینکوئیٹ تعمیر کرلئے گئے ہیں جس کے باعث اس سڑک پر شہریوں کو ٹریفک کی بدترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ علاقہ مکینوں کے مطابق انہیں راشد منہاس روڈ سے اپنے گھروں تک پہنچنے میں آدھے سے ایک گھنٹہ لگ جاتا ہے کے ڈی اے کا عملہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنے فرض سے غافل دکھائی دیتے ہیں ۔ اس سلسلے میں فوری کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی تو صورتحال مزید ابتر ہونے کا امکان ہے۔
