کراچی (پریس ریلیز) آل پاکستان جرنلسٹس کونسل (رجسٹرڈ) کے وائس چیئرمین سید طلعت شاہ نے سینئر صحافی اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کے رکن جوہر مجید شاہ اور ان کے خاندان کو فون کالز کے ذریعے ہراساں کرنے، اغوا اور قتل کی دھمکیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس گھناؤنے عمل کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ اگر جوہر مجید کے خلاف کوئی قانونی شکایت موجود ہے تو اسے عدالتی طریقہ کار کے تحت حل کیا جائے، تاہم کسی بھی صورت میں انہیں یا ان کے اہلِ خانہ کو بدتمیزی اور دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
طلعت شاہ نے کہا کہ “خود کو فوجی افسر بتا کر ’اٹھا لوں گا‘، ’مار دوں گا‘ جیسی وحشیانہ دھمکیاں دینا نہ صرف پاک فوج کی شاندار روایات کو مجروح کرنے کی سازش ہے، بلکہ یہ ملک دشمن عناصر کی گھٹیا چال ہے۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ متعلقہ اداروں کو فوری طور پر ان مجرمانہ کارروائیوں کا نوٹس لینا چاہیے اور دھمکی دینے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی یقینی بنائی جائے۔ ایک سال قبل سید طلعت شاہ کو بھی صحافتی خدمات ادا کرنے اور انسانی حقوق کی ترجمانی کرنے پر بھی سنگین نوعیت کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔ مگر شاید ایسے سنگین معاملات پر کاروائی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ۔
طلعت شاہ نے سندھ پولیس کے ایک مخصوص تھانہ شاہ فیصل کے رویے پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا جو کہ سندھ پولیس کے اعلیٰ حکام کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔ آل پاکستان جرنلسٹس کونسل نے آئی جی سندھ، سیکورٹی اداروں اور وفاقی حکومت سے فوری مطالبہ کیا ہے کہ جوہر مجید اور ان کے خاندان کو ہر قسم کے خطرات سے تحفظ فراہم کیا جائے۔
وائس چیئرمین نے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ “صحافیوں کے خلاف تشدد اور دھونس کی یہ وارداتیں جمہوریت اور آزادیٔ اظہار پر حملہ ہیں۔ ہم جوہر مجید کے ساتھ کھڑے ہیں اور انصاف تک رسائی یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گے۔”
جاری کردہ: شعبہ تعلقات عامہ
آل پاکستان جرنلسٹ کونسل (رجسٹرڈ)