فتنہ الخوارج تحریک طالبان پاکستان (TTP) کا ڈرون حملہ معصوم بچی کی شہادت

شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی دانستہ مذموم کوشش۔

شمالی وزیرستان کے علاقے تپی، تحصیل میرعلی میں فتنہ الخوارج تحریک طالبان پاکستان (TTP) کی جانب سے کیے گئے ایک ڈرون حملے نے ایک بار پھر ان کے گھناؤنے عزائم کو بے نقاب کر دیا۔اس حملے میں ایک معصوم 8 سالہ بچی، عافیہ دختر محمد نور، اس وقت نشانہ بنی جب ایک بم سے لدی ہوئی بوتل نامعلوم ڈرون کے ذریعے براہ راست اس پر گرائی گئی۔ بچی کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکی اور شہید ہو گئی۔تحقیقات سے واضح طور پر پتہ چلا ہے کہ یہ بم فتنہ الخوارج  تحریک طالبان پاکستان TTP کا تیار کردہ تھا، جس پر تنظیم کے نشانات اور نشان دہی موجود تھی۔  ٹی ٹی پی شدت پسندوں کی جانب سے استعمال کی جانے والی “بوتل بم” تکنیک بھی اس حملے میں استعمال کی گئی، جو شہری آبادی کو دانستہ طور پر نشانہ بنانے کا واضح ثبوت ہے۔واقعے کے بعد گاؤں میں جرگہ منعقد کیا گیا، جس میں بم کی باقیات عوام کو دکھائی گئیں اور مقامی رہنماؤں سے درخواست کی گئی کہ وہ اس حقیقت کو منظرِ عام پر لائیں تاکہ شدت پسندوں کے خلاف مؤثر مؤقف اپنایا جا سکے۔ ارھمانزئی تحریک کے رہنما مفتی بیت اللہ سے خصوصی رابطہ کیا گیا تاکہ وہ حملے کی اصل حقیقت عوام تک پہنچائیں۔ دہشت گردوں کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنانے کی یہ کوشش ایک بار پھر ثابت کرتی ہے کہ یہ تنظیم نہ صرف ریاست پاکستان مخالف ہے بلکہ اسلام و انسانی جانوں کی حر-مت سے بھی عاری ہے۔اگر یہ بم بچوں کے کسی بڑے گروہ پر گرتا، تو ایک المناک سانحہ رونما ہو سکتا تھا۔یہ واقعہ پوری قوم کے لئے لمحۂ فکریہ ہے کہ کیسے دہشت گرد تنظیمیں معصوم جانوں کو سیاسی و شیطا!نی باطل نظریاتی مقاصد کے لئے استعمال کر رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں