صحافی و سوشل ورکر سید طلعت شاہ کی جانب سے کریمنل اسپیشل کورٹ میں داخل شدہ مقدمے پر فاضل جج نے ڈائریکٹر سینٹرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جلیس صدیقی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم نامہ جاری کر دیا۔
کراچی ( فائق کاظمی) عرصہ دراز سے ضلع وسطی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف علاقہ مکینوں درخواست اور میڈیا رپورٹس کو نظر انداز کر کے غیر قانونی تعمیرات کو تیزی سے ٹھکانے لگایا جا رہا تھا. جن میں زیادہ تر رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن کی تعمیر ہو رہی ہے۔ جبکہ عدالت کے احکامات اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مطابق رہائشی پلاٹوں پر پورشنز کی تعمیر ممنوع ہے۔ عام عوام کو صرف بورڈ آف ریونیو سے ملی بھگت کر کے پچھلی تاریخوں میں لیزیں دے دی جاتی ہیں۔ واضح رہے کہ قانون کے مطابق لیزیں لین دین کی رجسٹریشن کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ نہ تو ان تعمیرات کا کسی ادارے سے NOC لیا جاتا ہے اور نہ ہی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے نقشہ پاس ہو سکتا ہے۔ سونے پہ سہاگا ان تعمیرات کے خلاف آواز اٹھانے پر ان تعمیرات پر فوری رہائش اختیار کروا دی جاتی ہے اور بظاہر یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ اب ان تعمیرات کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہو سکتا۔ جب کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس 1979 اور کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن 2002 کے سیکشن چھ دو کے تحت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا تعینات عملہ اکوپینسی سرٹیفیکیٹ کے بغیر تعمیر شدہ کسی عمارت پر کسی قسم کی رہائش کو ہٹانے کا پابند ہے۔بصورت دیگر سیکشن چھ ایک کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی جس میں غیر قانونی تعمیرات سے قبضہ ختم کروا کر بلڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کروا کر کے تعمیر شدہ عمارت کو سیل کرتے ہوئے فوری گرانے کا حکم واضح طور پر درج ہے۔ اس طے شدہ قانون پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ عملہ اور افسران عمل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے سید طلعت شاہ نے اپنے وکیل ایڈوکیٹ ہائی کورٹ ندیم احمد جمال اور انکی ٹیم کے ساتھ مل کر ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ملحقہ علاقوں میں جاری غیر قانونی تعمیرات پر میڈیا رپورٹس اور علاقہ مکینوں کی درخواستوں کے نظر انداز ہونے پر مفاد عامہ کے لیے معزز عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ سید طلعت شاہ کے وکیل ندیم احمد جمال کے SBCO اسپیشل کرمنل عدالت میں دلائل پر فاضل جج نے سخت کاروائی کا عندیہ دیتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈسٹرکٹ سینٹرل ڈائریکٹر علی صدیقی کو بذات خود پیش ہونے کا حکم دیا۔ آئندہ سماعت پر صحافی طلعت شاہ اور ندیم احمد جمال ایڈووکیٹ کی ٹیم تعمیراتی مافیا، پرائیوٹ بیٹروں سمیت پیکیج مافیا اور ادارہ اینٹی کرپشن میں جاری تحقیقات کے بارے عدالت کو آگاہ کرے گی۔
